لاہور سینئر قانون دان حامد خان نے ایک بار پھر ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ملٹری کورٹس کو بھی غیر آئینی قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے ساتھ پریس کانفرنس میں سینئر قانون دان اور پی ٹی آئی رہنما حامد خان نے کہا کہ ملٹری کورٹس غیر قانونی اور غیر آئینی ہیں، ان کورٹس کی پرزور مذمت کرتے ہیں، نگران حکومت کو کوئی حق نہیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے۔
حامد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا ملٹری کورٹس کے خلاف پہلا فیصلہ بالکل ٹھیک تھا۔
اس موقع پر لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر اشتیاق اے خان کا کہنا تھا کہ مخصوص ذہن کے جج بٹھا کر مرضی کے فیصلے لیے جاتے ہیں، 6 سینئر جج فوجداری عدالتوں کو غلط کہہ چکے ہیں تو اب جونیئر جج اس کے خلاف جارہے ہیں۔
لاہور بار کے صدر رانا انتظار نے کہاکہ عدلیہ پہلے ہی بری طرح ناکام ہوچکی ہے اب توحدیں پار کی جارہی ہیں