پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ سول نا فرمانی کی تحریک کیلئے عمران خان کے حکم کا انتظار ہے، جب وہ بتائیں گے تب سول نافرمانی تحریک شروع ہوگی۔
تفصیلات کے ماطبق پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی مین گنڈاپور کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے، اس سلسلے میں جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مقدمات کی تفصیل سے متعلق علی امین گنڈاپور کی درخواست پر سماعت کی، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ پشاور ہائیکورٹ پیش ہوئے، دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی نے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی، جس میں بتایا گیا وزیرِ اعلیٰ کے خلاف اسلام آباد میں 32 اور پنجاب میں 33 مقدمات درج ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ سماعت کے بعد عدالت نے علی مین گنڈاپور کو راہداری اور حفاظتی ضمانت دے دی، عدالت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو تمام مقدمات میں 16 جنوری تک گرفتار نہ کرنے حکم دیا اس کے علاوہ پشاور ہائی کورٹ علی امین گنڈاپورکو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا بھی حکم دیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ مجھے کل کسی نے عمران خان سے ملاقات کے لیے جانے ہی نہیں دیا، مجھے کہا گیا آپ کو ملاقات کی اجازت نہیں، کلیئرنس نہیں ہے جب کہ میں پورے صوبے کا نمائندہ ہوں مجھے کسی کلیئرنس کی ضرورت نہیں، جو اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررے ہیں کیا ان کی کلئیرنس ہے؟ ہمیں سول نافرمانی پر عمران خان کے حکم کا انتظار ہے، عمران خان جب بتائیں گے تب سول نافرمانی تحریک شروع ہوگی، ان کے احکامات آئیں گے پھر اس پرعمل ہوگا۔