ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپنی تازہ ترین ’’ایشیائی ترقیاتی آؤٹ لک‘‘ رپورٹ جاری کردی ہے۔ اس رپورٹ میں پاکستان کی معیشت کے حوالے سے اہم تخمینے اور پیشگوئیاں پیش کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت درمیانی مدت میں ترقی کی جانب گامزن ہے۔ مالی سال 2026 میں مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو تین فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جبکہ پالیسی اصلاحات اور معاشی استحکام کے تسلسل سے ملک کی معیشت میں مزید بہتری جاری رہے گی۔
اے ڈی بی کے مطابق 2026 میں مہنگائی چھ فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گیس ٹیرف میں اضافہ مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا دے گا، تاہم مرکزی بینک محتاط مانیٹری پالیسی کے ذریعے افراطِ زر پر قابو پانے کی کوشش کرے گا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان نے معاشی اصلاحات کے میدان میں نمایاں پیشرفت کی ہے۔ ترقی کے امکانات مثبت ہیں لیکن ڈھانچہ جاتی چیلنجز بدستور موجود ہیں۔ تعمیراتی شعبے کے لیے بجٹ میں فراہم کی گئی مراعات کچھ حد تک نقصانات کے اثرات کو کم کر سکیں گی۔
اے ڈی بی نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ قدرتی آفات کا بار بار آنا اور حالیہ سیلاب ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے انفرا اسٹرکچر اور زرعی زمینوں کو نقصان پہنچنے کے ساتھ شرح نمو پر دباؤ بڑھ سکتا ہے، جبکہ سپلائی چین متاثر ہونے سے خوراک کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگر اصلاحات پر مؤثر عملدرآمد جاری رہا تو معیشت میں بہتری اور اعتماد کو برقرار رکھا جا سکے گا۔ مالی سال 2026 میں امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کی صورت میں کاروباری اعتماد میں اضافہ ہوگا، جس سے نہ صرف بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے بلکہ سرمایہ کاری میں بھی اضافہ متوقع ہے۔