اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اسے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (ای ایف ایف) اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فسیلٹی (آر ایس ایف) کے تحت تقریباً 1.2 ارب ڈالر موصول ہو چکے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے 8 دسمبر 2025 کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (ای ایف ایف) کے تحت پاکستان کے لیے دوسرا جائزہ مکمل کیا اور 760 ملین ایس ڈی آر کی رقم کی منظوری دی۔
مزید برآں، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے ریزیلیئنس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فسیلٹی (آر ایس ایف) کے تحت 154 ملین ایس ڈی آر کی پہلی قسط کی منظوری بھی دی۔
جس کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ای ایف ایف اور آر ایس ایف کے تحت مجموعی طور پر 914 ملین ایس ڈی آر (تقریباً 1.2 ارب امریکی ڈالر کے مساوی) موصول ہو چکے ہیں جو 10 دسمبر 2025 کو آئی ایم ایف کی جانب سے ادا کیے گئے۔
اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ یہ رقم 12 دسمبر 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ظاہر ہوگی۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پیر (8 دسمبر) کو پاکستان کے لیے ای ایف ایف اور آر ایس ایف کے تحت 1.2 ارب ڈالر کی رقم کی منظوری دی تھی۔
ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بعد ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اور قائم مقام چیئر نائیجل کلارک نے بیان جاری کیا تھا کہ ای ایف ایف کے تحت پاکستان کی اصلاحات نے حالیہ متعدد جھٹکوں کے باوجود معاشی استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد دی ہے۔ حقیقی جی ڈی پی کی ترقی تیز ہوئی، مہنگائی کی توقعات مستحکم رہیں اور مالی و بیرونی عدم توازن میں بہتری آئی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ماحول کی بے یقینی کے باوجود پاکستان کو محتاط پالیسیوں کو برقرار رکھنا ہوگا تاکہ معاشی استحکام مزید مضبوط ہو اور وہ اصلاحات تیز کرے جو مضبوط، نجی شعبہ مبنی اور پائیدار درمیانی مدت کی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔
آئی ایم ایف کی ایک ٹیم، جس کی قیادت ایوا پیٹرووا نے کی، نے 24 ستمبر سے 8 اکتوبر 2025 کے دوران کراچی، اسلام آباد اور واشنگٹن میں ای ایف ایف کے دوسرے جائزے اور آر ایس ایف کے پہلے جائزے کے لیے بات چیت کی۔