پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کا خدشہ موجود ہے اور کشیدگی میں کمی مسئلے کا حل نہیں ہے۔
امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی میں ٹرمپ انتظامیہ نے بیانات دینے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کیے بغیر دونوں ملکوں میں خوف ناک صورت حال کا سامنا رہے گا اور آئندہ محاذ آرائی خطرناک ترین ہوگی۔ دونوں ملکوں میں تعلقات بہتر کرنے کے لیے عالمی کردارضروری ہے۔
نیویارک ٹائمز نے بالا کوٹ میں گرائے گئے پے لوڈ سے ہلاکتوں کا بھارتی دعویٰ بھی مشکوک قرار دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے بھی امریکی سیٹلائٹ کمپنی کی تصاویر شائع کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بھارتی حملے سے بالاکوٹ میں کوئی عمارت نشانہ نہیں بنی۔
نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ گزشتہ سال اپریل اور رواں سال مارچ میں لی گئی تصاویر میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی۔
آسٹریلیا میں قائم بین الاقوامی سائبر پالیسی سینٹر کی جانب سے پاکستان کے ان علاقوں کی سیٹلائٹ سے لی گئی تھیں جن کے بارے میں بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے طیاروں نے نہ صرف دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کیے بلکہ بڑی تعداد میں ہلاکتیں بھی ہویئں۔
سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر سے بھی یہی ثابت ہوا کہ پاکستانی علاقوں میں ٹارگٹ کرکے کئی افراد کو ہلاک کرنے کا بھارتی فضائیہ کا دعویٰ غلط ہے۔