کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی کی سبزی منڈی میں دھماکے کے نتیجے میں 16 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے۔
سبزی منڈی میں دھماکا اس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد خرید و فروخت میں مصروف تھی۔ جب کہ دھماکا آلو کی بوری میں نصب دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوا۔
دھماکے کے فوری بعد امدادی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئیں جب کہ زخمیوں اور لاشوں کو فوری طور پر سول اور بولان میڈیکل کمپلیس منتقل کردیا گیا۔
ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے تصدیق کی کہ دھماکے میں 16 افراد جاں بحق ہوئے جن میں ایک ایف سی اہلکار بھی شامل ہے جب کہ واقعے میں 30 زخمی ہوئے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا تھا کہ مزدور آلو کی بوریاں گاڑی میں لوڈ کر رہے تھے کہ اس وقت زور دار دھماکا ہوا، ماہرین کی ٹیمیں تحقیقات کے بعد بتائیں گی کہ آلو کی بوری میں نصب مواد ریمورٹ کنٹرول تھا یا دیسی ساختہ۔
جائے وقوعہ پر بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی پہنچ گیا اور علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے سرچنگ شروع کردی گئی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سمیت سیاسی رہنماؤں کی جانب سے ہزار گنجی دھماکے کی مذمت کی گئی ہے۔