وزیراعظم عمران خان نے مہمند ڈیم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بھی تقریب میں شریک ہیں۔
سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیم کے لیے زمین کے تحفہ پر ہم مقامی افراد کے احسان مند ہیں اور ان سے زیادہ بڑی قربانی کوئی نہیں دے رہا۔ جو اپنی زمین، اپنی ثقافت، اپنا کلچر دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیم بنانے کے دوران سب سے بڑا جو مسئلہ درپیش آئے گا وہ شفافیت کا ہے اور اس کو کنٹرول کرنے کا کوئی طریقہ نکالا جائے جبکہ ڈیم کی تعمیر پر آنے والا خرچ عوام کے سامنے بھی لانے کی کوشش کی جائے۔
مہمند ڈیم کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار نے ڈیم کے حوالے سے جو کام کیا وہ وہ کام عدلیہ کا نہیں حکومت کا تھا، مگر اس وقت کی حکومت کام کرنے میں ناکام ہوئی اس ہی لیے انہیں یہ کام کرنا پڑا۔
مہمند ڈیم کے سنگ بنیاد کی تقریب میں وفاقی وزرا اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان بھی موجود ہیں۔ مہمند ڈیم سے پانی کے ذخائر اور بجلی کی پیداوار میں بے پناہ اضافہ ہو گا۔
مہمند ڈیم سے 8 سو میگا واٹ بجلی کے علاوہ 17 ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہو گی جبکہ 12 لاکھ ایکڑ فٹ پانی آبپاشی کے لیے بھی دستیاب ہو گا، اس سے پہلے ڈیم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب دو بار ملتوی ہو چکی ہے۔
مہمند ڈیم کے منصوبے پر 291 ارب روپے لاگت آئے گی اور یہ ساڑھے پانچ سال کی مدت میں مکمل ہو گا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈیم فنڈ میں اب تک 11 ارب روپے کے لگ بھگ عطیات جمع ہو چکے ہیں جب کہ حکومت 280 ارب روپے اپنے وسائل اور قرضے لے کر ڈیم مکمل کرے گی۔
واضح رہے کہ مہمند ڈیم خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں پشاور کے شمال سے 37 کلومیٹر کے فاصلے پر تعمیر ہو گا۔
مہمند ڈیم کی تعمیر سے پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ کو تباہ کن سیلاب سے بچایا جا سکے گا
ماہرین معاشیات کے مطابق مہمند ڈیم سے معیشت کو سالانہ 35 ارب روپے کا فائدہ پہنچے گا جب کہ سی جی جی سی اور ڈیسکون کمپنی کا جوائنٹ وینچر اس منصوبہ کو مکمل کرے گا۔
چیئرمین واپڈا کے مطابق مہمند ڈیم کی تعمیر سے 12 ملین ایکڑ فٹ پانی اسٹوریج ہو گا جبکہ ڈیم سے 800 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی اور 18 ہزار ایکڑ زمین سیراب ہو گی۔ پشاور کو پینے کے لیے صاف پانی کی سپلائی بھی مہمند ڈیم سے کی جائے گی۔