سپریم کورٹ نے گیس چوری کے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ گیس چوروں کوضمانت نہیں دے سکتے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں گیس چوری کیس کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت قائم مقام چیف جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
لکی مروت کے رہائشی ملزم عالمگیر خان نے ضمانت کیلئے درخواست دائرکی تھی، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ملزم چوری کی گیس سے بجلی بناکر فروخت کرتا تھا، متعلقہ محکمہ پوچھنے آئے توملزم پستول تان لیتا تھا۔
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئیے کہ ملزم کے گھر سے جنریٹر بھی برآمد ہوا۔
جس پر وکیل کے ملزم نے کہا کہ لکی مروت میں 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، اتنی لوڈشیڈنگ میں جنریٹر رکھنا سب کی مجبوری ہے، جس پر جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ملزم پورے محلے کو بجلی فروخت کرتا تھا۔
بعد ازاں عدالت نے گیس چوری کیس کے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے کہا کہ گیس چوروں کوضمانت نہیں دے سکتے، ملزم پرعائد جرم ثابت ہوگیا تو 14 سال قید کی سزابنتی ہے۔
یاد رہے کہ لکی مروت کے عالمگیر خان کے خلاف رواں سال مارچ میں مقدمہ درج ہوا تھا۔