اسلام آباد: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کبھی اجنبی محسوس نہیں کرتا، پاکستان اور ترکی کے تعلقات قابل رشک ہیں، خلافت عثمانیہ کے لیے برصغیر کے مسلمانوں کا کردار فراموش نہیں کر سکتے،
خواتین نے اپنے زیور اور جمع پونجی عطا کی، مولانا محمد علی جوہر اور شوکت علی جوہر کو کیسے فراموش کر سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کیا، قبل ازیں، ترک صدر رجب طیب اردوان کی پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر شان دار استقبال کیا گیا،
ارکان پارلیمنٹ اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے، اور ترک صدر کا ڈیسک بجا کر استقبال کیا گیا، مشترکہ اجلاس میں پاکستان اور ترکی کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر پاکستان کا شکرگزار ہوں، پاکستان اور ترکی کے تعلقات مذہب اور ثقافت پر مشتمل ہیں، دونوں ملکوں کی قیادت کو یک جا کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، ترک قوم کی جدوجہد کے وقت لاہور میں حمایتی جلسوں کو ہم نہیں بھول سکتے،
عوام نے اپنا پیٹ کاٹ کر ترک عوام کی مدد کی، لاہور جلسے میں علامہ اقبال نے بھی خطاب کیا، پاکستان کے شاعر علامہ اقبال ترک عوام کے لیے انتہائی قابل احترام ہیں،
کشمیر ہمارے لیے اسی طرح ہے جیسے آپ کے لیے، ہم آپ سے محبت نہیں کریں گے تو کس سے کریں گے، پاکستان کی کامیابی ترکی کی کامیابی ہے۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان ترقی اور خوش حالی کے سفر کی جانب رواں دواں ہے، ماضی کی طرح مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے، ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی بھرپور حمایت کا پختہ یقین دلاتے ہیں، میں اپنے تجارتی وفد کے ہم راہ پاکستان آیا ہوں،
تجارت سے لے کر بنیادی ڈھانچے اور سیاحت کے لیے ایک روڈ میپ بنائیں گے، 2009 میں قائم اعلیٰ اسٹریٹجک تعلقات پر چھٹا اجلاس کرنے جا رہے ہیں۔