وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز قوم سے خطاب کے دوران ایک مرتبہ پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔
قوم سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ سردیاں آنے والی ہیں ، گیس کا مسئلہ آنے والا ہے ۔
گیس کی قیمتوں کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا میں قدرتی گیس کی قیمت میں 116 فیصد، یورپ میں 300 فیصد جبکہ پاکستان میں گھروں کو دی جانے والی گیس کی کوئی قیمت نہیں بڑھی، سب چیزیں ملک میں پیدا ہوں تو قیمت نہ بڑھنے دیں، جو مہنگائی باہر سے آرہی ہے، ملک میں کشتیوں میں سامان آتا ہے، فریٹ کی قیمتوں میں ساڑھے 300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ریلیف پیکج سے متعلق قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑا فلاحی پروگرام کا اعلان کررہا ہوں، خاندانوں کا ڈیٹا نہ ہونے کی وجہ سے سبسڈی دینا مشکل تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کبھی بھی معاشی حالات اتنے برے نہیں تھے جو ہمیں ملے، قرضہ زیادہ اور تاریخی خسارہ تھا، زرمبادلہ ذخائر نہ ہونے کے برابر تھے۔
پیٹرول کی قیمت ہمیں مزید بڑھانی پڑے گی، وزیراعظم
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھاکہ 3 سے 4 مہینے میں تیل کی قیمتیں 100 فیصد بھی بڑھ گئی ہیں لیکن ہمارے ملک میں 33 فیصد بڑھی ہے، بھارت میں تیل کی قیمت 250 روپے، بنگلا دیش میں 200 روپے اور پاکستان میں 138 روپے ہے، ابھی سے بتا رہا ہوں کہ ملک میں پیٹرول کی قیمتیں بڑھانی پڑیں گی۔
اپنے خطاب کے آخر میں وزیراعظم نے کہا کہ ’اپوزیشن مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر نکلی ہوئی ہے، میں پاکستان کے دو بڑے خاندانوں سے کہتا ہوں کہ آپ اپنی لوٹی ہوئی دولت پاکستان واپس لائیں میں ملک میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں آدھی کردوں گا۔‘