اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ ہمارے لیڈر نواز شریف کو جیل بھجوایا گیا لیکن اس کے باوجود ہم نے الیکشن لڑ کر دکھایا، بطور سیاستدان میری رائے ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ دی جائے۔
اپنے ایک بیان میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جو ٹولہ 9 مئی کے پُرتشدد وقعات کا ذمے دار ہے اس کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، وقعات میں ملوث ٹولے کے علاوہ سب کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے، آرمی اور سویلین سائیڈ سے انویسٹی گیشن ہو رہی ہے، شہزاد اکبر کی طرح میڈیا پر آ کر انویسٹی گیشن کے بارے میں نہیں بتا سکتا، ایجنسیوں سے رابطے میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے 9 مئی کو باقائدہ ڈیوٹیاں لگائی تھیں۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ وطن واپسی کا فیصلہ نواز شریف نے خود کرنا ہے، وہ واپس آ کر الیکشن مہم لانچ کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف اسلام آباد ہائی کورٹ سے ملنا ہے، اگر عدالت سے ریلیف ملا تو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا بے معنیٰ ہوگا، ان کو اس کیس میں ریلیف ملنے کا امکان زیادہ ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 62 ایف 1 کے حوالے سے قانون سازی ہو چکی ہے، ریلیف صرف نواز شریف کو نہیں اور لوگوں کو بھی ملے گا، نواز شریف کے الیکشن میں حصہ لینے سے پارٹی کو فائدہ ہوگا، وہ چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن کر تاریخ رقم کریں گے۔
اسمبلیوں کی مدت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسمبلیوں کی مدت کے بعد نگراں سیٹ اپ آئے گا، اکثریت کی رائے ہے کہ آئین کے مطابق اسمبلیاں تحلیل ہوں، الیکشن کمیشن شیڈول دینے میں آزاد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اکتوبر کا دوسرا ہفتہ یا نومبر کا پہلا ہفتہ الیکشن کا ہوگا۔