سیالکوٹ سینئر رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کھمبے کو بھی کھڑا کروں تو وہ جیت جائے گا، مشورہ ہے پی ٹی آئی کا انتخابی نشان کھمبا ہی رکھ لیں۔
خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ انٹرا پارٹی انتخابات کے مطابق تھا، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب میں کتنے افراد موجود تھے؟ ایک سال قبل شامل ہونے والے کو پارٹی کیلیے چنا گیا۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو عام انتخابات میں شکست نظر آ رہی ہے، پی ٹی آئی فتح کی صورت میں الیکشن قبول کرنے کی عادی ہے، یہ بند گلی میں آ چکے ہیں اور اب انہیں کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا۔
انہوں نے کہا کہ 24 فیصد ووٹوں کا رخ کسی جانب بدل سکتا ہے، گیلپ نے جون سے اب تک جو سروے کیا اس میں عوامی رائے تبدیل ہو چکی ہے، جعلی ناموں سے سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں، انہوں نے پہلے بھی سازشیں کیں اب انہیں شکست نظر آ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں عدلیہ پر یقین ہے تو عدالتی فیصلے کا انتظار کریں، چند روز میں الیکشن کی گہما گہمی شروع ہو جائے گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 8 فروری کو 100 فیصد انتخابات ہوں گے، ہماری پارٹی الیکشن کے حق میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تنازع رہے، عدلیہ میں جنہوں نے اپنے ادارے کو بدنام کیا انہیں قانون کا سامنا کرنا چاہیے۔