اسلام آباد پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ ن لیگ حکومت بنانے جارہی ہے، شہباز شریف کو وزیراعظم بنتے ہی دھاندلی کی تحقیقات کرانی چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ پیپلزپارٹی فیصلہ کرچکی ہےکہ کابینہ کاحصہ نہیں ہوگی، ہمارےپاس حکومت کیساتھ بیٹھنےکےعلاوہ آپشن کیاہے پارلیمنٹ میں کسی کے پاس اکثریت نہیں ہے، حکومت بنانےکیلئےدوپارٹیوں کا ساتھ ملنا ضروری ہے۔
گورنر بننے کے حوالے سے سوال پر ندیم افضل چن نے جواب دیا کہ میرے گورنر بننے کی باتیں ٹی وی پرسنی ہیں۔
پی ٹی آئی سے متعلق رہنما پی پی نے کہا کہ پی ٹی آئی نےسیاسی ڈائیلاگ کادروازہ بندکررکھاہے، پی ٹی آئی سیاسی گفتگو چاہتی ہی نہیں توہم ان سے کیا بات کریں، سیاسی ڈائیلاگ کا دروازہ صرف ن لیگ نے کھلا رکھا ہے۔
دھاندلی کے الزامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی فہرست دے کون سی نشستیں پیپلزپارٹی نے چھینی ہیں، ہرالیکشن پرایک نہ ایک جماعت دھاندلی کاروناروتی ہے، دھاندلی کے مسئلے کو ہم نے حل کیسے کرنا ہے؟ ہم دوسروں سےبات کرتےہیں آپس میں بات نہیں کرتے، ہر چیز کا حل ڈائیلاگ کے ذریعے نکلتا ہے۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ جمہوریت لاناچاہتےہیں توبات چیت کےعلاوہ راستہ نہیں، اصولی مؤقف ہویابےاصولی ہوئی بات چیت ہی آخری حل ہے، الیکشن ریفارمزوغیرہ کوایک طرف رکھ کرنظام کوبہترکرناچاہیے۔
پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایک ہفتےکےاندرہمیں عوام سےمتعلق مسائل کوحل کرناچاہیے، اعتمادبحالی کی ذمہ داری الیکشن کمیشن سے زیادہ سیاستدانوں کی ہے، سیاستدان ہی آپس میں نہیں بیٹھیں گےتواعتماد کیسےبحال ہوگا۔