سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی میں معمول کے مطابق انٹر کے امتحانات میں اردو کا پرچہ بھی آؤٹ ہوگیا۔ پرچہ امتحانی مراکز پہنچنے سے پہلے نقل مافیا تک پہنچ گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرچہ شروع ہونے سے 40 منٹ پہلے ہی سوشل میڈیا کی زینت بن چکا تھا۔ یہی نہیں حل شدہ جوابات بھی سوشل میڈیا پر موجود تھے۔ کشمیر میں نقل مافیا کو روکنے کی محکمہ تعلیم کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔
ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات جاری ہیں۔ آج پہلی شفٹ میں گیارہویں جماعت کے طلبہ کا ریاضی اور اسلامک کلچر کا پرچہ ہے۔ دوسری شفٹ میں گیارہویں کے طلبہ سے زوالوجی اور اسلامک ہسڑی کا پرچہ لیا جائے گا۔
امتحانی مراکز میں نقل کی روک تھام کیلئے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ کمرہ امتحان میں موبائل فون لے جانے پر پابندی ہے۔
ادھر ضلع گھوٹکی کے علاقے سرحد میں کچھ طلبہ نے امتحانی پرچے کا بائیکاٹ کردیا ہے ۔ گیارہویں جماعت کے طلبہ کی جانب سے ہاتھوں میں بینرز اٹھاکر احتجاج بھی کیا گیاہے ۔
سرحد میں احتجاج کرنے والے طلبہ کا کہنا ہے کہ اسلامیات، کیمسٹری اور ریاضی پڑھانے کے لیے پورے سال میں کوئی ٹیچر نہیں دیا گیا۔ سارا سال ریاضی پڑھایا نہیں گیا تو امتحان کیسے دیں اس لیے بائیکاٹ کیا ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ ہمارا مستقبل تباہ کیا جا رہا ہے جس کا ذمے وار محکمہ تعلیم ہے۔