پاکستان سےخزانہ نکل آیا،خیبر پختونخوا میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت ہو گئے جبکہ سندھ میں کنڑ کے8 کنوؤں پر تیل اور گیس کی پیداوار بحال ہوگئی ۔
خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں چاند نہ سیون کنویں سے تیل اور گیس کے بڑے ذخائر ملے ہیں، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی(او جی ڈی سی ایل) کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے ہوئے خط میں بتایا گیا کہ چاندنہ کنویں سے 305 بیرل یومیہ خام تیل کے ذخائر ملے ہیں،چاندنہ کنویں سے 2 اعشاریہ 5ملین مکعب ٹن گیس کے ذخائر بھی ملے ہیں جبکہ 3 میٹرک ٹن ایل پی جی بھی کنویں سے حاصل ہوگی۔
خط کے متن کے مطابق کنویں کو 1 اعشاریہ 3 کلو میٹر فلولائن کے ذریعے پلانٹ سے منسلک کر دیا گیا ہے اور نئے ذخیرے سے حاصل گیس کی مقدار سوئی ناردرن گیس کمپنی کو فراہمی بھی شروع ہوگئی ہے۔
خط میں مزید بتایا گیا ہے کہ سندھ کے ضلع حیدرآباد میں دوسری اہم پیش رفت بھی ہوئی، سندھ میں کنڑ 8 کنویں پر جدید پمپس کی تنصیب سے یومیہ 540 بیرل خام تیل کی پیداوار ملنا شروع ہوگئی ہے، ایک جانب پاکستان میں نئی تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت تو دوسری جانب عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی پاکستانیوں پر بھی مہنگے پٹرول کا بوجھ کم کرے گی۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اچانک بڑی کمی آئی ہے، امریکی خام تیل کی قیمت میں 3 اعشاریہ 65 فیصد کمی دیکھی گئی ہے جو 74 اعشاریہ 18 ڈالر فی بیرل پر فروخت ہورہا ہے،برطانوی خام تیل کی قیمت میں 3 اعشاریہ 43 فیصد کمی کی گئی ہے،کمی کے بعد برطانوی خام تیل 78 اعشاریہ 28 ڈالر فی بیرل پر فروخت ہورہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی خام تیل کی قیمت فروری 2024 کے بعد پہلی بار 80 ڈالر فی بیرل سے نیچے آئی ہے، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستانی عوام کو بھی ہوگا۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے یکم جون سے پٹرول کی قیمت میں 4 روپے 74 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی تھی جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 268 روپے 36 پیسے فی لیٹر ہو گئی تھی ،نوٹیفیکیشن کے مطابق ڈیزل کی قیمت 3 روپے 86 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 270 روپے 22 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی،عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کے بعد 16 جون سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات میں ایک بار پھر کمی کا امکان ہے۔