مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے کیخلاف سب سے توانا آواز بلند کرنے والے سابق وزیر داخلہ چدم برم کو کرپشن کے مقدمے میں گرفتار کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کشمیریوں کی حمایت پر مودی سرکار نے کشمیری رہنماؤں کے ساتھ ساتھ بھارت کی دیگر سیاسی جماعتوں کے خلاف بھی انتقامی کارروائی شروع کردی۔ سی بی آئی نے سابق وزیر داخلہ چدم برم کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا ہے۔
سی بی آئی بی نے چدم برم کیخلاف تفتیش کا آغاز ان کی راجیہ سبھا میں کی گئی تقریر کے بعد کیا جس میں چدم برم نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو گناہِ عظیم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ آنے والی نسلیں اس غلطی کو محسوس کریں گی جو آج پارلیمان میں کی گئی ہے۔
بھارتی ایجنسیوں کے ناروا سلوک کے شکار سابق وزیر داخلہ اور اپوزیشن جماعت کے اہم رہنما چدم برم نے بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دی تاہم حیران کن طور پر ان کے وکلا کی متعدد کوششوں کے باوجود بھارتی عدالت عظمیٰ نے درخواست کی سماعت سے انکار کردیا۔
بھارتی سپریم کورٹ چند روز پہلے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت سے بھی انکار کرچکی ہے جس سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ بھارت میں انصاف فراہم کرنے والا اعلیٰ ترین ادارہ بھی آزاد نہیں۔
ضمانت مسترد ہونے کے بعد سی بی آئی نے چدم برم کو ان کے گھر سے گرفتار کرکے اپنے ہیڈ کوارٹر منتقل کردیا۔ چدم برم کے بیٹے نے بھی کہا ہے کہ ان کے والد کو گرفتار کرنا بی جے پی حکومت کی جموں و کشمیر کے سنجیدہ مسئلے سے توجہ ہٹانے کی سازش ہے۔