ایوان بالا کا اجلاس اپوزیشن کے شور شرابے اور حکومتی رویئے کے باعث پیر تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، اس موقع پر قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے اپوزیشن کے ساتھ ساتھ خصوصی طور پر مولانا فضل الرحمان اور ان کے آزادی مارچ پر تنقید کی۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مین موجود لبرل لوگ مولانا کے پیچھے کھڑے ہوگئے،یہ لوگ اب مولانا کے ہاتھ پر بیعت کر لیں۔
پی ٹی آئی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن والے بھٹو اور بینظیر کا نام لینا چھوڑ دیں، ان لوگوں نے بھٹو کی روح کو تکلیف پہنچائی ہے، شبلی فراز کے ان الفاظ پر پیپلز پارٹی نے احتجاجا ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
بعد ازاں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شبلی فراز نے جو کہا وہ اس پر معذرت کریں ورنہ ہمارا واک آؤٹ ہے، جس پر شبلی فراز نے جواب دیا کہ مجھے افسوس ہے کہ راجہ ظفر الحق نے الفاظ واپس لینے کا کہا جبکہ مولانا نے ہمارے لیڈر کے لیے انتہائی غلط الزامات لگائے، میں کسی بھی صورت میں اپنے الفاظ واپس نہیں لونگا۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر ساڑھے تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔