سویابین کی ان لوڈنگ کرنے والے بحری جہاز ’ہرکولیس‘ کو کراچی بندرگاہ سے پورٹ قاسم کیلئے روانہ کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق امریکا سے سویابین لے کر آنے والا ’ہرکولیس‘ ہفتہ 15 فروری کو بندرگاہ پہنچا، جس کے بعد وہ صبح 3 اور پونے4 بجے کے قریب برتھ نمبر 10 اور 11 پر لنگر انداز ہوا۔
اس کے بعد اتوار کے روز ’ہرکولیس‘ سے سویابین کی ان لوڈنگ کی گئی جس کے سبب اتوار 16 فروری کو شام 6 بجےسے کیماڑی ریلوے کالونی کے شہری زہریلی گیس سے متاثرہونا شروع ہوئے۔
مختلف اداروں کی رپورٹس کے مطابق سویابین ڈسٹ سے متاثر 14 شہری جاں بحق جبکہ 500 سے زائد متاثر ہوچکے ہیں۔
اس کے بعد جوں جوں یہ آلودگی علاقے میں پھیلتی گئی لوگوں کی بڑی تعداد قریبی اسپتالوں میں پہنچنا شروع ہوگئے، پہلی رات 3 خواتین سمیت 5 افراد کی موت واقع ہوئی جبکہ 120 سے زائد متاثر ہوکر اسپتال پہنچے۔
علاقہ مکینوں اور بعض اداروں کی جانب سے پہلے دن ہی سویابین ڈست کا انکشاف کردیا گیا تھا مگر کراچی پورٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ اس امر کی تردید کرتی رہی۔
یہاں تک کے اگلے روز کے پی ٹی کے چیئرمین نے ایک پریس کانفرنس میں بھاری جانی نقصان کا سبب بننے والے اس واقعہ سے قطعی لاتعلقی کا اظہار کیا۔