لاہور: مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف شہبازشریف کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت منظور ہوگئی ہے اور نیب کو17 جون تک گرفتاری سے روک دیا گیا ہے۔
جسٹس طارق عباسی اور جسٹس فاروق نے شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کی ہے۔ شہباز شریف کی طرف سے اعظم تارڑ اور امجد پرویز ایڈووکیٹ دلائل دے رہے ہیں۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نیب سید فیصل رضا بخاری بھی لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے.
عدالت نے استفسارا کیا کہ کیا شہبازشریف کو گرفتاری کا خدشہ ہے؟ وکیل درخواست گزار نے معزز جج کو بتایا کہ نیب ان کے مؤکل کو گرفتار کرنے کیلئے بے تاب ہے۔
معزز جج نے نیب پراسیکیوٹر کو روسٹرم پر بلا کر استفسار کیا کہ کیا نیب شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتا ہے ؟ نیب کے وکیل سید فیصل رضا بخاری نے عدالت کو آگاہ کیا نیب شہباز شریف کی ضمانت کی مخالفت کرتا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے شہبازشریف کی ضمانت 5لاکھ روپے کے مچلکوں کےعوض منظورکی ہے اور نیب کو ہدایت کی کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کو17 جون2020 تک گرفتار نہ کیا جائے۔