کسان اتحاد نے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد دھرنا ختم کردیا، جس کے بعد ملتان روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے کسان اتحاد کے وفد نے ملاقات کی، مذاکرات کے بعد کسانوں نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
چیئرمین کسان اتحاد چوہدری انور کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے، کسانوں پر جتنے نا جائز پرچے درج ہیں ختم کیے جائیں گے۔
مذاکرات میں کاشت کاروں کے خلاف کیسز واپس لینے کے لیے قانونی طریقہ کار اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ کھاد کی قیمت میں کمی کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔کسان اتحاد وفد اور وزیرِ اعلیٰ کی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹیوب ویلز کے بلز کے مسائل ایڈیشنل چیف سیکریٹری توانائی حل کرائیں گے،اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ کاشت کار میرے بھائی ہیں، ان کے حقوق کا تحفظ میری ذمہ داری ہے، کاشت کاروں کے جائز مطالبات حل کریں گے۔
وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کاشت کاروں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ ملے گا، شوگر ملز مالکان نے کل سے مِلیں چلانے کی یقین دہانی کرائی ہے، گنے کے کاشت کاروں کی حق تلفی نہیں ہونے دیں گے۔
بعد ازاں چیئرمین کسان اتحاد چوہدری انور نے کہا کہ گنے کا ریٹ 180 روپے ہوگا، وزیرِ اعلیٰ نے گارنٹی دی ہے، گندم کی قیمت کا اعلان 1300 روپے فی من کیا گیا ہے، کھاد کی قیمت کا معاملہ وفاق کا ہے، معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، ہر مل میں کسان اتحاد کا ایک نمائندہ ہوگا، مل مالک ریٹ کم کرے گا تو کارروائی ہوگی۔
ترجمان وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا کہ سابقہ حکومت نے شوگر ملز مالکان کو 2 ارب 90 کروڑ سے زائد رقم ادا کرنا تھی، کل سے شوگر ملوں میں کرشنگ شروع ہو جائے گی، گنے کا ریٹ 180 روپے سے ایک پیسا کم نہیں ہوگا۔
چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن نعمان خان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں، کل سے شوگر ملز کام شروع کر دیں گی۔ وزیرِ خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے سبسڈی کے حوالے سے اہم کردار ادا کیا، شوگر ملز ایسوسی ایشن نے مسئلے کے حل کے لیے بھرپور تعاون کیا، کسانوں کی نمائندہ تنظیموں کے مطالبات تسلیم کر لیے گئے ہیں۔