وزارت قانون اور داخلہ میں ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعمال کو سنگین جرائم کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں تجویز دی گئی ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران ٹیکسٹ، وائس کالز اور ویڈیو بنانے پر استعمال کرنے پر موٹرسائیکل سواروں کو 1000 روپے، کار ڈرائیوروں کو 1500 روپے اور پبلک ٹرانسپورٹ ڈرائیوروں کو 2 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے اب تک گاڑیوں کے بائیک سے ٹکرانے کے 53 حادثات درج ہوئے ہیں جن میں سے 43 میں جانی نقصان ہوا۔
پیدل چلنے والوں سے گاڑیوں کے ٹکرانے کے 21 حادثات ہوئے ہیں جن میں سے 15 میں جانی نقصان ہوا اور 30 گاڑیوں کے درمیان تصادم تھے جن میں سے 11 میں جانی نقصان ہوا جبکہ غیر رجسٹرڈ کیسز کی تعداد معلوم نہیں ہے۔
2021 کے آغاز سے اب تک 15 ہزار 233 ڈرائیورز کو ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے پر 300 روپے جرمانہ کیا گیا ہے پھر بھی ڈرائیونگ کے دوران بات کرنے اور میسج کرنے پر کوئی خاص پابندی نہیں ہے۔
ایس پی سرفراز ورک کا کہنا ہے کہ وہ انتظار کر رہے ہیں کہ کابینہ ڈویژن نئے مجوزہ جرمانے کی منظوری دے، اس وقت موبائل فون کا استعمال دیگر متفرق جرائم کے عنوان کے تحت آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس کے عملے کی تعداد بھی کم ہو کر 618 رہ گئی ہے جب کہ ان میں سے کچھ ریٹائر ہو گئے اور عہدے ابھی تک خالی ہیں۔
ان کے مطابق ان بڑھتے ہوئے وسائل کی ضرورت اس لیے بھی ہے کیونکہ دارالحکومت میں اپریل 2021 تک رجسٹرڈ کاروں کی تعداد 1981 سے بڑھ کر 11 لاکھ 70 ہزار ہو گئی ہے۔