اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان میں 2022 کے دوران بھی مہنگائی بڑھنے کے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ خطرے کی گھنٹی آئی ایم ایف کی رپورٹ نے بجائی ہے۔
آئی ایم ایف نے عالمی معاشی آؤٹ لک رپورٹ 2021 جاری کردی ہے جس میں تفصیل سے صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق آئندہ سال مہنگائی شرح کے 9.2 فیصد تک جانے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2026 تک ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.8 رہ سکتا ہے۔
جاری کردہ عالمی معاشی آؤٹ لک میں کہا گیا ہے کہ 5 سال بعد معاشی شرح نمو 5 فیصد پر پہنچے گی۔
رپورٹ میں گزشتہ سال پاکستان کی شرح نمو 3.9 فیصد ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ موجودہ سال میں مہنگائی کی شرح 8.5 فیصد ہونے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال مہنگائی کی شرح 8.9 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جب کہ موجودہ سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.1 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
زشتہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 0.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔ موجودہ سال میں بے روزگاری کی شرح میں کمی ہونے اور 4.8 فیصد رہنے کا امکان ہے جب کہ گزشتہ سال بے روزگاری کی شرح 5 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے الزام عائد کیا تھا کہ مہنگائی میں اضافہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے ہوا ہے۔