اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی اور ڈی جی ایف آئی اے شریک ہوئے۔
اس کے علاوہ وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری بھی اجلاس میں موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کالعدم جماعت کی غیر قانونی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں قومی سلامتی سے متعلق دیگر امور بھی زیر غور آئے۔
خیال رہے کہ کالعدم ٹی ایل پی نے 12 ربیع الاول کے روز سے اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کیا ہے۔ ابتدائی طور پر تنظیم نے ملتان اور لاہور میں دھرنے دیے جس کے بعد اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا گیا۔
انتظامیہ نے مظاہرین کو اسلام آباد پہنچنے سے روکنے کیلئے اہم سڑکیں بند کردیں ہیں جبکہ مظاہرین نے گزشتہ کئی روز سے جی ٹی روڈ پر دھرنا دیا ہوا ہے جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ سروس معطل ہے۔
کالعدم تنظیم کے مارچ کے باعث وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اورپنجاب کے مختلف شہروں میں نظام زندگی متاثر ہے۔
راولپنڈی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی مرکزی شاہراہیں سیل کردی گئی ہیں۔ صدر سے فیض آباد میٹرو سروس معطل ہے۔ متبادل راستوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، مریضوں کا اسپتال جانامشکل ہوگیا ہے۔