گنے کا کرشنگ سیزن شروع کرنے پر پنجاب حکومت اور ملز مالکان میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے اور جس کے باعث چینی کا بحران مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب میں پندرہ نومبر اور دیگر شوگر ملز کو بیس نومبر سے کرشنگ شروع کرنے کی ہدایت تھی۔
شوگر ملزم ایسوسی ایشن حکومتی پلان کے مطابق کرشنگ شروع کرنے سے انکار کرتے کہا ہے کہ 27نومبر سے پہلے کرشنگ شروع نہیں کر سکتے۔
سیکریٹری خوراک نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کو مذاکرات کیلئے آج بلایا ہے۔
مشیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ چینی کی صورتحال قابو میں ہے۔ آئندہ سال درآمد کی ضرورت نہیں ہو گی۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فی کلو چینی کی قیمت150 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
ہول سیل مارکیٹ میں چینی کا 50کلو کا بیگ 720روپے اضافے کے ساتھ 7 ہزارروپے کا ہوگیا ہے۔ گزشتہ روز ہول سیل مارکیٹ میں چینی کے 50کلوبیگ کی قیمت 6280 روپے تھی۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ پرچون دکانوں پر چینی 150روپے فی کلو میں فروخت ہوگی۔
راولپنڈی میں چینی کی قیمت اوپن مارکیٹ میں 130روپے تک پہنچ گئی ہے۔ 50کلو چینی کی بوری کی قیمت 6300 میں فروخت ہو رہی ہے۔ باریک چینی بھی 110 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
لاہورمیں مقامی چینی کے50 کلو کے تھیلے کی قیمت 7 ہزار روپے سے بڑھ گئی ہے۔ اکبری منڈی میں 50 کلو کا تھیلا7 ہزار 50 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ درآمد شدہ باریک چینی کا تھیلا 4 ہزار 356 روپے میں دستیاب ہے۔
چینی کا فی کلو ہول سیل ریٹ141 روپے ہے۔ ہول سیل ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ملز مالکان چینی سپلائی نہیں کررہے۔
چمن میں ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 10 روپے فی کلو اضافہ ہو گیا ہے۔ تھوک مارکیٹ میں چینی کی فی کلو قیمت 140 روپے ہو گئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز تھوک مارکیٹ میں چینی 130 روپے فی کلو تھی۔ آج جنرل اسٹور اور پرچون دکانوں میں چینی فی کلو 143 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔
پشاورمیں بھی چینی کی قیمت فی کلو 10 روپے بڑھ گئی ہے۔ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے اوربوری کی قیمت 7ہزارتک پہنچ سکتی ہے۔
ڈیلرز کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں چینی کا ا سٹاک کم ہے اور قیمتوں میں کمی کرشنگ کے بعد ہی متوقع ہے۔
پشاور میں 20دن قبل 100روپے فی کلو تھی اور آج 140 تک پہنچ گئی ہے۔ 50 کلو بوری کی قیمت 6050سے 6650 تک چلی گئی ہے۔