شام کی صورتحال میں پاکستانیوں کے انخلاء کے معاملے پر وزیراعظم شہبازشریف نے لبنانی ہم منصب سے رابطہ کرلیا،ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے شام سے پاکستانیوں کے انخلاء کے لیے لبنانی وزیراعظم سے مدد مانگ لی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہےکہ شام میں 600 پاکستانی اس وقت موجود ہیں جبکہ شام سے انخلاء کے لیے صرف زمینی راستے ہی استعمال ہوسکتے ہیں کیونکہ شام کے تمام ایئرپورٹس بھی اس وقت بند ہیں ،پاکستانیوں کا شام سے انخلاء لبنان کے ذریعے ہی ممکن ہے اس لیے انہوں نےپاکستانیوں کے انخلاء کے لیے لبنانی وزیراعظم سے مدد مانگی ہے۔
ذرائع کے مطابق لبنانی وزیراعظم نے یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی600 ہوں یا اس سے زیادہ، جتنے بھی پاکستانی ہوں گے سب کو ویزے دیئے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانیوں کے انخلاء کے لیے لبنانی ویزوں کے حصول پر فوری کام شروع کردیا گیا، پاکستانی سفیر کو شام سے پاکستانیوں کے فوری انخلاء کے لیے ہدایات جاری کردی گئیں، لبنانی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ لبنان میں جب بحران تھا تو پاکستان پہلا ملک تھا جس نے امداد بھجوائی۔
دوسری جانب ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسی شر پسند گروہ کو ملک کی مستحکم ہوتی معیشت کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،انہوں نے یہ بات اپنی زیرصدارت امن و امان سے متعلق ہونے والے ایک اعلی سطح کے اجلاس کے دوران کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں ہنگامہ کرنے والوں کے خلاف اقدامات تیز کیے جائیں، لیکن اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ کوئی بے گناہ اور معصوم شہری گرفتار نہ ہو، کسی شر پسند گروہ کو ملک کی مستحکم ہوتی معیشت کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے شرپسندوں کی نشاندہی کا عمل مؤثر بنانے بنانے کی ہدایت کی اور فسادیوں کے خلاف قائم ٹاسک فورس کو وسائل فراہم کیے جائیں، وفاقی پراسیکیوشن سروس کو وزارت قانون کے تحت لایا جائے،وزیر اعظم نے اسلام آباد میں جیل کی تعمیر جلد مکمل کرنے اور فنڈز کے اجرا کی بھی ہدایت دی۔