اسلام آباد : پاکستان کو 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی ادائیگی کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان پہنچ گیا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ اقتصادی جائزہ مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے، جن میں پہلے مرحلے میں تکنیکی اور دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔ آئی ایم ایف کا 9 رکنی وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں تقریباً دو ہفتے پاکستان میں قیام کرے گا۔ اس دوران وفد آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کے لیے بھی تجاویز دے گا۔ آئی ایم ایف کی رضامندی سے ہی تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ، وزارت توانائی، منصوبہ بندی، سٹیٹ بینک حکام کے ساتھ مذاکرات کرے گا، اور اس کے علاوہ ایف بی آر، اوگرا، نیپرا سمیت دیگر اداروں اور وزارتوں کے ساتھ بھی شیڈول کے مطابق مذاکرات ہوں گے۔ صوبوں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ساتھ بھی الگ الگ مذاکرات کیے جائیں گے۔