وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت سے تعلقات مسئلہ کشمیر کے حل سے منسلک ہیں، بھارت ایک قدم آگے بڑھائے ہم دو قدم بڑھائیں گے۔
برطانیہ کے شہر برمنگھم میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دورہ برطانیہ کا مقصد مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا تھا، برطانیہ کی دونوں سیاسی جماعتیں فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجنے پر متفق ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں مسئلہ کشمیر پر عالمی توجہ حاصل کی جب کہ اقوام متحدہ کی رپورٹس نے دنیا کے ضمیر کو جنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب ہماری خارجہ پالیسی میڈ ان پاکستان ہے، 30 سال کے بعد ریاض کی سڑکوں پر پاکستانی پرچم لہرایا گیا، پاکستان درست سمت کی طرف گامزن ہے اور نیا پاکستان خطے میں امن کی کوششیں جاری رکھے گا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی مثبت حکمت عملی سے بڑی سرمایہ کاری آئی ہے، نیا سرمایہ کاری سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، سعودی عرب کا بہت بڑا وفد پاکستان آرہا ہے، ایشیاء کی سب سے بڑی آئل کمپنی پاکستان میں قائم کی جا رہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن ریلیف دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،آپ انوسٹمنٹ کریں آپ کا سرمایہ محفوظ رہے گا.
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کوششوں سے آج امریکا طالبان سے مذاکرات پر راضی ہے، عمران خان کو طالبان خان کہنے والوں نے اب طالبان سے مذاکرات کا راستہ اپنایا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان یورپین یونین اور برطانیہ کے ساتھ نئے تجارتی معاہدے کرنے جا رہا ہے جب کہ قطر ایک لاکھ پاکستانیوں کو ویزہ دے گا، برمنگھم ماسکو سے نئے تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ناموس رسالت کے حوالے سے پہلی بار ریاست نے اسٹینڈ لیا، اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر ناموس رسالت کا علم بلند کیا۔