جنوبی امریکی ملک برازیل کی حکومت نے ڈینگی سے تحفظ فراہم کرنے والی دنیا کی پہلی سنگل ڈوز ویکسین کے استعمال کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، جو صحت عامہ کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
طبی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ ویکسین برازیل میں ہی تیار کی گئی ہے، جسے ابتدائی طور پر 12 سے 59 سال کی عمر کے ان افراد کے لیے منظور کیا گیا ہے جو پہلے ڈینگی کا شکار رہ چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کی منظوری سے قبل آٹھ برس تک اس کی مسلسل آزمائش کی گئی، اور طویل عرصے کی تحقیق کے بعد یہ ثابت ہوا کہ ویکسین ڈینگی کے خلاف مؤثر، قابل اعتماد اور محفوظ ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ویکسین برازیل نے چینی کمپنی کے تعاون سے تیار کی ہے، جس میں ڈینگی وائرس کا لائیو وائرس استعمال کیا گیا ہے بالکل اسی طرح جیسے پولیو ویکسین میں کمزور وائرس شامل کیا جاتا ہے تاکہ جسم مدافعت پیدا کر سکے۔
آزمائشی نتائج سے معلوم ہوا کہ اس سنگل ڈوز ویکسین سے ڈینگی بخار کی مجموعی علامات میں تقریباً 74 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے، جبکہ سخت ترین اور پیچیدہ علامات 84 فیصد تک کم ہوجاتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ نتائج نہ صرف متاثر کن ہیں بلکہ ڈینگی سے نمٹنے کے لیے ایک نئے عالمی معیار کی بنیاد بھی رکھتے ہیں۔
ابتدائی طور پر ویکسین 12 سے 59 سال کی عمر کے افراد کے لیے منظور کی گئی ہے، تاہم برازیلی وزارت صحت نے واضح کیا ہے کہ جلد ہی اس کے مزید کم عمر بچوں اور زائد العمر افراد کے لیے بھی ورژن تیار کیے جائیں گے۔
فی الحال ویکسین صرف برازیل میں استعمال کے لیے منظور کی گئی ہے، جبکہ آئندہ مرحلے میں اسے دوسرے ممالک کو برآمد کیے جانے کا امکان بھی موجود ہے، جہاں ڈینگی وبائی شکل اختیار کرتا ہے۔
واضح رہے کہ اس ویکسین سے قبل عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا میں صرف ایک ڈینگی ویکسین کے استعمال کی اجازت دے رکھی تھی، جس کے دو ڈوز لگتے ہیں اور دونوں کے درمیان تین ماہ کا وقفہ ضروری ہوتا ہے۔ برازیل کی نئی سنگل ڈوز ویکسین اس لحاظ سے ایک بڑا طبی سنگ میل تصور کی جا رہی ہے۔