ایک تازہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وٹامن سی ٹریفک سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی، جنگل کی آگ کے دھوئیں اور دھول و مٹی کے طوفانوں سے جنم لینے والی پھیپھڑوں کی بیماریوں سمیت متعدد طبی پیچیدگیوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق وٹامن سی نہ صرف آلودگی کے مضر اثرات کو کم کرتا ہے بلکہ سانس سے متعلق بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرات کو بھی نمایاں حد تک کم کر سکتا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی کے اسکول آف لائف سائنسز اور وولکاک انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ کے ماہرین نے یہ تحقیق کی ہے، جس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ وٹامن سی مختلف طبی پیچیدگیوں سے بچانے میں کس حد تک مؤثر ہو سکتا ہے، خصوصاً ان مسائل سے جو فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔
ماہرین نے خاص طور پر پی ایم 2.5 پر تحقیق کی، جو شہری فضائی آلودگی میں پائے جانے والے نہایت باریک اور نقصان دہ ہوا کے ذرات ہوتے ہیں۔ یہ ذرات پھیپھڑوں میں سوزش، خلیوں کی توانائی بنانے والے مائٹوکونڈریا کو نقصان اور دیگر طبی مسائل کا سبب بنتے ہیں۔ تحقیق میں اس بات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا کہ وٹامن سی ان نقصان دہ اثرات میں کس حد تک کمی لا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق بڑے شہروں میں پی ایم 2.5 کی آلودگی اکثر محفوظ حد سے تجاوز کر جاتی ہے، جبکہ کم سطح کی آلودگی بھی اہم پھیپھڑوں کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ ان بیماریوں میں دمہ، دائمی رکاوٹ والی پھیپھڑوں کی بیماری، پھیپھڑوں کی فائبروسس اور پھیپھڑوں کا سرطان شامل ہیں، جو شہری آبادی میں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا کہ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھنے والا وٹامن سی پی ایم 2.5 کی کم سطح پر مسلسل نمائش سے ہونے والے منفی اثرات کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ وٹامن سی آکسیڈیٹو تناؤ اور سوزش کو روکتا ہے، خلیوں میں بننے والے نقصان دہ مادوں کو کم کرتا ہے اور مائٹوکونڈریا کو نقصان سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ فضائی آلودگی سے زیادہ متاثر ہونے والے افراد اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا لوگ ڈاکٹر کے مشورے کے بعد وٹامن سی کا استعمال کریں۔ ان کے مطابق مناسب مقدار میں وٹامن سی لینے سے بیماریوں کی شدت میں کمی اور پھیپھڑوں کی صحت میں بہتری ممکن ہے۔