اسلامی ممالک کے اتحاد( او آئی سی) کا دو روزہ اجلاس آج سے ابوظہبی میں شروع ہوگا۔ پاکستان نے بطور احتجاج کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بتایا کہ او آئی سی نے بھارت کو مدعو کیا ہے اور پاکستان بطور احتجاج اس میں شرکت نہیں کرے گا۔
قبل ازیں پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہونے کے سبب پاکستان نے کچھ روز قبل بھی بھارت کو مدعو کئے جانے پر او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سیکرٹری جنرل او آئی سی کو ٹیلی فون کرکے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو مدعو کئے جانے پر احتجاج بھی کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جس اجلاس میں سشما سوراج ہوں گی اس میں شریک نہیں ہوں گا، ان کو او آئی سی میں مہمان خصوصی مدعو کرنا ہمیں قبول نہیں۔
پاکستان کے احتجاج کے بعد او آئی سی نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی سرحد کی خلاف ورزی اور بم گرانا تشویش ناک ہے۔
تنظیم کی جانب سے زور دیا گیا ہے کہ دونوں ممالک ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کریں جس سے امن و امان اور خطے کی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہوں۔
انہوں نے اپیل کی کہ پاکستان اور بھارت ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صورتحال کا پر امن حل تلاش کریں۔
یاد رہے کہ بھارتی دراندازی کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ پاکستان نے او آئی سی کے اجلاس اور وزرائے خارجہ کانفرنس میں بھارت کو مدعو کیے جانے پر احتجاج کیا تھا۔