وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف جائزہ مشن نے نئے قرضہ پروگرام کی تقریباً تمام جزئیات طے کرلی ہیں جس کے بعد دونوں کے درمیان آج معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کافائنل راؤنڈ آج ہوگا جس کے بعد دونوں کے درمیان معاہدہ طے پانے کا امکان ہے جب کہ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف جائزہ مشن نے نئے قرضہ پروگرام کی تقریباً تمام جزئیات طےکرلی ہیں۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جائزہ مشن کی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان کے لیے قرضہ پروگرام کی منظوری دے گا، آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس کی شرح 11.7 فیصد سے بڑھاکر 13.2 فیصد جب کہ براہ راست ٹیکسوں کا حجم 1619 ارب روپے سے بڑھاکر 1904 ارب روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے بجٹ میں 750 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کردیا ہے، وفاقی بجٹ میں چینی پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھائی اور گیس پرفیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ الیکٹرانکس اورفوم انڈسٹری کی مصنوعات کی پرچون قیمت پرسیلزٹیکس لاگوکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17 سے بڑھا کر18 فیصد کرنے کا بھی امکان ہے۔