اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں 164 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اس سہ ماہی کے دوران چین سے پاکستان میں 404 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) ہوئی، جس میں صرف ستمبر میں 224.8 ملین ڈالر کا بڑا حصہ شامل ہے۔
گزشتہ سہ ماہی میں پاکستان نے مختلف ممالک سے مجموعی طور پر 903.5 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری حاصل کی، جس میں چین کا حصہ 44.8 فیصد رہا۔
ہانگ کانگ نے اس دوران پاکستان کی ایف ڈی آئی میں 101.7 ملین ڈالر کا تعاون کیا، جبکہ برطانیہ نے 79.8 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔
اسی طرح، سوئٹزرلینڈ نے 32.9 ملین ڈالر اور سویڈن نے 30 ملین ڈالر کا سرمایہ فراہم کیا، جبکہ متحدہ عرب امارات نے 25.5 ملین ڈالر کا اضافہ کیا۔ ایف ڈی آئی کا باقی حصہ مختلف دیگر ممالک سے آیا۔
ستمبر میں چین نے 224.8 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سب سے بڑے سرمایہ کار کی حیثیت کو برقرار رکھا، جو اس مہینے میں تمام شراکت دار ممالک سے موصول ہونے والے 414.6 ملین ڈالر کا 44.7 فیصد بنتا ہے۔
ماضی کے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی جانب سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 163.9 ملین ڈالر رہی، جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے دوران چینی سرمایہ کاری میں 164 فیصد اضافہ ہوا۔
سرمایہ کاری کے شعبے کے لحاظ سے توانائی کے شعبے میں سب سے زیادہ 416.3 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، جس میں ہائیڈل پاور کو 334.4 ملین ڈالر، کوئلے کو 55.9 ملین ڈالر، اور تھرمل پاور کو 25.9 ملین ڈالر حاصل ہوئے۔
ایف ڈی آئی کا یہ بڑا اضافہ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے، جو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی نظر میں ملک کی بڑھتی ہوئی کشش اور سرمایہ کاروں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کو واضح کرتا ہے۔