اسلام آباد: صدارتی ریفرنس کیخلاف قاضی فائزعیسیٰ کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا فل کورٹ بینچ تحلیل ہوگیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بینچ کے رکن جج جسٹس مظہرعالم میاں خیل ذاتی وجوہات کی بنا پر سماعت کے لیے عدالت نہیں پہنچ سکے۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ آج کیس کی سماعت نہیں ہوگی اور چیف جسٹس کو درخواست کریں گے کہ نیا بینچ تشکیل دیا جائے۔
درخواست گزار کے وکیل منیرملک نے موقف دیا کہ اگر فل کورٹ بنانا ہے تو تمام ججز کو شامل کیا جائے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ یہ ہماری صوابدید ہے کس کو بینچ میں شامل کرنا ہے۔
انہوں نے یہ ریمارکس بھی دیے کہ ہو سکتا ہے ان درخواستوں پر رواں ہفتے ہی سماعت شروع کر دی جائےگی۔
وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سید امجد شاہ نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری تمام درخواستوں پر بغیر کوئی حکم دیے بینچ چلا گیا۔
کسی جج کی غیر حاضری پر بینچ تحلیل نہیں کیا جاسکتا، نئے بینچ پر ہمارا اعتراض ہوگا، یہی والا بینچ ہمارا کیس سنے نئے بینچ کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔
سینیئر وکیل حامد خان نے کہا کہ جو بینچ کیس سن رہا ہو وہی مقدمہ لیکر چلتا ہے، یہ تو فل کورٹ تھا اس میں نئے بینچ کی تشکیل کا جواز ہی نہیں۔