سابق وزیراعظم نوازشریف علاج معالجے کے لیے کل لاہور سے لندن روانہ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے ای سی ایل سے نام نکالنے کا فیصلہ کیے جانے کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک روانگی کو حتمی شکل دی جارہی ہے، نوازشریف کل صبح 9 بجے لاہور سے لندن روانہ ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں شہبازشریف، جنید صفدر، ڈاکٹر عدنان سمیت شریف فیملی کے دیگر افراد بھی نوازشریف کے ہمراہ لندن جائیں گے البتہ مریم نواز قانونی پابندیوں کے سبب ساتھ نہیں جائیں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ وزارت داخلہ نے نیب کو بھیج دیا ہے اور امکان یہی ہے کہ نوازشریف کو صرف ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے گی۔
نوازشریف کی ناسازی طبیعت کے باعث غیرملکی ایئر لائن کی ایئرایمبولینس بک کرائے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔ (ن) لیگی ذرائع کے مطابق نوازشریف کےعلاج کے لئے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے لندن میں انتظامات مکمل کرلئے ہیں،
ادھر ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو علاج کیلئے بیرون ملک لے جانے کے لیے دوحہ سے ائیر ایمبولینس منگوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ایئرایمبولینس آج شام یا کل صبح لاہور ایئرپورٹ پہنچ جائے گی۔
نواز شریف کے معالج ڈاکٹرعدنان نے بھی بیرون ملک علاج کے لئے جانے کا مشورہ دیا اور شریف خاندان کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی طبیعت سے متعلق رپورٹس ٹھیک نہیں۔
والدہ شمیم اختر نے نوازشریف سے کہا کہ بیرون ملک علاج کروایا جائے جب کہ شہبازشریف نے کہا کہ آپ کی صحت کے حوالے سے بہت فکر مند ہیں، علاج کروانا بہت ضروری ہے۔