وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ کسی قیمت پر اس فتنے کو اسلام آباد میں افراتفری کی اجازت نہیں دیں گے، عمران خان کے اعتماد کی وجہ صرف ان کی حماقت ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ جب یہ حکومت میں تھے تو اس وقت کیا بیانات دیتے تھے؟ چین اور سعودی عرب کی مثال دیتے تھے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ان کو سمجھائیں گے اور گمراہ لوگوں کا جو علاج ہوتا ہے وہ بھی کریں گے، چوہدری شجاعت کو پرویز الہٰی کی حکومت سے کوئی محبت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت کہہ رہے تھے کہ پرویز الہٰی نے فون پر کہا کہ ملاقات کرنی ہے، چوہدری شجاعت کے مطابق انہوں نے پرویز الہٰی کو کہا کہ جس دن عمران خان ان کو نکال دیں گے تب ان سے ملوں گا۔
وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے بتایا کہ ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت کے کہنے پر ہم نے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ پرویز الہٰی کو دینا قبول کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سوات کے معاملے پر صوبائی حکومت سے مکمل تعاون کریں گے، سوات اور صوبے میں بھی عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے تعاون کریں گے۔
راناثناء اللّٰہ نے کہا کہ سوات کے سرکردہ رہنماؤں سے مشاورت ہوئی ہے، سوات میں جو امن و امان کی صورتِ حال پیدا ہوئی ہے تشویش ناک ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سوات میں معاملات اس سطح پر نہیں کہ کنٹرول نہ کیے جا سکیں، سیکیورٹی ایجنسیز اور مسلح افواج صورتِ حال کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ راناثناء اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کے پی حکومت لانگ مارچ کی تیاری پر لگی ہے، ان کو احساس ہی نہیں، وزیر اعلیٰ کے پی نے سوات کے معاملے پر بیان ہی نہیں دیا۔