کراچی : پاکستان پیٹرولیم ڈیلرزایسوسی ایشن نے 22 جولائی سے پٹرول پمپس بند کرنے کا اعلان کردیا اور کہا تحفظات دور ہونے تک پیٹرول کی فراہمی کو بند رکھا جائے گا۔
ملک میں ایک بار پھر پیٹرول بحران کا خطرہ سر اٹھانے لگا پاکستان پیٹرولیم ڈیلرزایسوسی ایشن نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں افراط زر کی شرح ریکارڈ سطح پر ہے، بجلی دیگر یوٹیلیٹیز مزدوری کے باعث مالی لاگت دوگنا بڑھ گئی ہے ۔
عبدالسمیع خان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں 22 جولائی سے کام بند کرنے کا اعلان کررہے ہیں اس صورتحال میں ہماری آمدنی بالکل ختم ہوکر رہ گئی ہے اس مارجن میں کام کرنا ناممکن ہوگیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ تحفظات سے وزیرپٹرولیم کوآگاہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا، موجودہ حکومت نےمنافع کی شرح 2.40 فیصدرکھی جومنظور نہیں، ایرانی اور اسمگل شدہ پٹرول سے سیل 30 فیصد گر گئی ہے۔
پاکستان پیٹرولیم ڈیلرزایسوسی ایشن نے بتایا کہ تحفظات دور ہونے تک پیٹرول کی فراہمی کو بند رکھا جائے گا، ملک بھر میں 12 ہزار سے زائد نیٹ ورک کے ساتھ کام کررہے ہیں۔
چیئرمین پیٹرولیم ڈیلرز نے کہا کہ ملک بھر میں 12 ہزار سے زائد نیٹ ورک کے ساتھ کام کررہے ہیں۔