سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک کے یہ حالات ہیں اور ہم ایوارڈز بانٹ رہے ہیں۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایوارڈ تقریب سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو حکومت 24 فیصد سود پہ گزارا کر رہی ہو وہ حالات بہتر نہیں کر سکتی، حکومت انڈسٹری کیلیے زمین مفت کر دے تو کونسی قیامت آ جائے گی؟
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو ملک کے حالات ہیں ہم کسی ایوارڈ کے مستحق نہیں، اس دفعہ ساڑھے تین سو ایوارڈز دیے گئے، یہی خرابی ہے کہ ہمیں فکر نہیں ہمارا ملک کس حال میں ہے، یہ ہم سب کی ناکامی ہے کہ ہم کس نہج پر کھڑے ہیں، اگر ملک کی برآمدات 20 ارب ڈالرز بڑھا دیں تو آدھے مسئلے ختم ہو جائیں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ڈالر بھی دیگر چیزوں کی طرح ڈیمانڈ سپلائی کا ایشو ہے، ہمیں موقع ملتا رہا لیکن ہم نے کچھ کیا نہیں ہم نے بس اپنے کاروبار کو بڑھانا ہے، حکومت کا کام ہے کاروبار سے باہر نکلے۔
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں نیب ہوگا وہاں کوئی حکومت کام نہیں کر سکتی، خرابی بیوروکریٹ میں نہیں سیاستدان میں ہے، جس ملک میں سیاسی انتشار ہو وہ ملک نہیں چلتے، اسٹیبلشمنٹ عدلیہ اس ملک میں ایک شراکت دار جب تک سارے اکٹھے مل کر حل نہیں نکالیں گے حل نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ادارے آپس میں لڑے رہے ہیں، الیکشن کمیشن صدر مملکت سے لڑ رہا ہے، الیکشن کے بغیر گزارا نہیں ہو سکتا، اس ملک کی قیادت کے پاس آخری موقع ہے اس کے بعد کچھ بھی ہو سکتا ہے۔