سپریم کورٹ نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ راؤ انوار ملک سے اس لیے جانا چاہتے ہیں کہ وہ ملک سے لوٹا ہوا مال وہاں جمع کریں۔
جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ راؤ انوار بری کیسے ہو گیا اور ان کو پاسپورٹ کیوں دیا گیا ہے ؟
راؤ انوار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ ضمانت پر ہیں جب کہ ان کا پاسپورٹ پہلے سے ہی اتھارٹیز کے پاس موجود ہے۔
گزشتہ ماہ کی 28 تاریخ کو نقیب اللہ محسود قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار نے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کی تھی جس میں ای سی ایل سے نام نکالنے کی استدعا کی گئی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کے خلاف نقیب اللہ قتل کیس میں ٹرائل سست روی کا شکار ہے اور جلد فیصلے کا امکان نہیں ہے اس لیے اُن کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے تاکہ وہ بیرون ملک اپنے بچوں سے ملاقات کے لیے جاسکیں۔