کراچی سمیت ملک بھر میں قیامت خیز گرمی کی شدت میں مسلسل اضافے کے بعد طبی ماہرین نے شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
گلوبل وارمنگ نے پوری دنیا کی طرح پاکستان کو بھی متاثر کیا ہے اور کراچی سمیت ملک کے چپے چپے میں قیامت خیز گرمی پچھلے ریکارڈ توڑ رہی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی طبی ماہرین نے شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے مختلف انفیکشنز کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی ظاہر کر دیا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی بڑھتے ہی جِلدی امراض سمیت دیگر انفیکشنز سر اٹھا رہے ہیں۔ ان میں ہیٹ ریش، خارش، داد اور زرد زخم کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔
جناح اسپتال کراچی کی اوپی ڈی میں روزانہ جِلدی امراض کے سو سے ڈیڑھ سو کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ سورج کی شعاعوں سے جِلد کے جلنے اور مہاسوں کے کیسز بھی زیادہ دیکھے جا رہے ہیں۔
ماہرین نے ہدایت کی ہے کہ شہری شدید گرمی میں دن کے وقت بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں۔ اگر باہر نکلنا ناگزیر ہو تو باہر نکلتے وقت سر ڈھانپ کر رکھیں۔ ہلکے رنگ کےڈھیلے کپڑے پہنیں۔
ماہرین نے شہریوں کو تیز دھوپ بالخصوص صبح 11 بجے سے دوپہر 4 بجے تک سورج کی تپش سے محفوظ رہنے کی ہدایت کی ہے۔