وزیراعظم عمران خان کل کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
پچیس نومبر کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کو کرتارپور کوریڈور کھولنے کے فیصلے سے پہلے ہی آگاہ کرچکا ہے۔ ہم سکھ یاتریوں کوپاکستان آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں۔
اس سے قبل بھارتی خارجہ امور کی وزارت نے پاکستانی ہائی کمیشن نئی دہلی کے نام خط میں کرتار پورہ کوریڈرور کھولنے کی پیشکش پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا کرتار پور بارڈر پوائنٹ کے حوالے سے موقف خوش آئند ہے۔
ترجمان پاکستان ہائی کمیشن نئی دہلی کا کہنا ہے کہ بھارتی کابینہ نے اپنے علاقے میں بارڈر تک راہداری بنانے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان کی طرف سے بھی اپنے علاقے میں بابا گرو نانک دربار تک راہدرای بنانے پر منصوبہ بندی کی جائے گی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کرتارپور کراسنگ پوائنٹ کھولنے کے حوالے سے کہا ہے کہ جلد اس حوالے سے خوشخبری ملے گی۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بھارتی کابینہ کی طرف سے کرتارپور بارڈر کھولنے کی پاکستان کی تجویز پر اتفاق کو دونوں ممالک میں امن کے خواہشمندوں کی کامیابی قراردیا ہے، وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ درست سمت میں ایک صحیح قدم ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ایسے اقدامات سے سرحد کے دونوں اطراف امن و آشتی اور صاحبان دانش کی آواز کی حوصلہ افزائی ہوگی۔