وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صرف ایک اختلاف ہے اور وہ کشمیر ہے، جوہری طور پر مسلح ہمسائے اپنے اختلافات کو صرف مذاکرات کے ذریعے حل کر سکتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، یہ مسئلہ ابلتا ہوا نہیں رہ سکتا، متنازع علاقے کشمیر میں امن خطے کے لیے بہت زبردست ہوگا، پاکستان اور بھارت اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ وہاں کے لوگوں کا رد عمل ہے، اگر ہم کشمیر کو حل کر سکتے ہیں تو برصغیر میں امن کے زبردست فوائد ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کی اولین ترجیح غربت میں کمی لانا ہونی چاہیے اور غربت کو کم کرنے کا راستہ یہ ہے کہ ہم اپنے اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔
ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پر بھارت دوبارہ حملہ کرتا تو ہمارے پاس جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جیش محمد اور اس جیسی تنظیموں کو ہم پہلے ہی غیر مسلح کر رہے ہیں اور حکومت نے جیش محمد کے مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، پاکستان کے مستقبل کے لیے حکومت ان تنظیموں کے خلاف کارروائی کے لیے پُرعزم ہے۔
وزیراعظم نے آسیہ بی بی سے متعلق میزبان کے سوال پر کہا کہ وہ محفوظ ہیں اور ہفتوں کے اندر اندر پاکستان سے چلی جائیں گی۔