سری لنکن اسپنر اکیلا دنن جایا کا بولنگ ایکشن ایک بار پھر مشکوک رپورٹ ہوگیا جب کہ امپائرز نے کیوی کپتان کین ولیمسن کے انداز پر بھی اعتراض اٹھا دیا۔
گال ٹیسٹ میں میچ آفیشلز نے کین ولیمسن اوراکیلا دنن جایا کے بولنگ ایکشن کو مشکوک قرار دیا، جس کے بعد آئی سی سی نے انھیں منظور شدہ بائیومکینک لیب سے تجزیہ کرانے کیلیے 14 روز کا وقت دے دیا ہے،اس دوران دونوں کو انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی اجازت ہوگی۔
پارٹ ٹائم بولر ولیمسن کو ایکشن مشکوک رپورٹ ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا تاہم دنن جایا کا کیریئر ہی داؤ پر لگ گیا، یہ دوسری مرتبہ ہے جب ان کے ایکشن پر اعتراض اٹھایا گیا، نومبر 2018 میں گال میں ہی انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ میں ان کا بولنگ ایکشن مشکوک رپورٹ ہوا تھا، اس کے بعد دوسرے ٹیسٹ کی ایک اننگز میں انھوں نے5 وکٹیں اڑائی تھیں تاہم بائیومکینک ٹیسٹ کی وجہ سے تیسرے میچ میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔
دنن جایا نے تب برسبین کی لیب میں بولنگ کا تجزیہ کرایا جس میں ناکام رہے توانٹرنیشنل لیول پر بولنگ سے روک دیا گیا، رواں برس یکم فروری کو انھوں نے چنئی میں اپنے بولنگ ایکشن کا تجزیہ کرایا جہاں انھیں کلیئر کردیا گیا، اس طرح آئی سی سی نے 18 فروری کو ان پر سے پابندی اٹھالی تھی۔ اب وہ دوبارہ امپائرز کی نظروں میں آگئے ہیں۔
یاد رہے کہ حالیہ گال ٹیسٹ میں دنن جایا نے پہلی اننگز میں 5کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ دوسری باری میں وہ صرف ایک وکٹ لے سکے تھے۔ اس مقابلے میں ولیمسن نے 3 اوورز میں 9 رنز دیے اور وکٹ سے محروم رہے۔