وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 149 /4 کے حوالے سے غلط تشریح کی جارہی ہے۔ میں سندھ کا بیٹا ہوں، اس کی تقسیم کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ کراچی کو الگ صوبہ بننا چاہیے اور نہ ہی کراچی کو الگ انتظامی یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 149 کے حوالے سے غلط تشریح کی جارہی ہے۔ کراچی کو الگ صوبہ بنانے کی بات نہیں کی اور نہ ہی کراچی کو الگ ایڈمنسٹریٹو یونٹ بنانے کی بات کی ہے۔ آئین کا آرٹیکل 149 گورنر راج یا ایمرجنسی کے نفاذ کی بات نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سندھ ویسٹ مینیجمنٹ کو کے ایم سی کے حوالے کرے۔ سپریم کورٹ نے 2017ء میں فیصلہ دیا تھا، لیکن سندھ حکومت اس پر عمل کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرانے کیلئے وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 149 فور کا استعمال کرے گی۔
فروغ نسیم نے واضح کیا کہ وفاق کی ہدایت پر سندھ حکومت نے عمل نہ کیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ کا لوکل گورنمنٹ کا قانون سندھ سے بہت بہتر ہے۔ سندھ کا لوکل گورنمنٹ قانون بہتر بنانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔