مستقبل میں کورونا کی ہر قسم کے خلاف مؤثر ویکسین کی تیاری کی اُمید روشن ہوگئی ہے۔
سنگاپور میں کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مستقبل میں کورونا کی ہر قسم کے خلاف مؤثر ویکسین تیار کی جاسکتی ہے۔
تحقیق سے پتا چلا کہ جو لوگ پہلے 2003 میں وبائی مرض سارس (SARS) سے متاثر ہوئے تھےانہیں تقریباً 20 سال بعد جب کوویڈ 19 کی ویکسین فائزر لگائی گئی تو ان میں ناقابل یقین حد تک طاقتور مدافعتی ردعمل پیدا ہوا۔
اس کے علاوہ ان کے جسم میں جو اینٹی باڈیز تیار ہوئیں وہ کورونا کی ہر قسم کےخلاف موثر تھیں۔
اس تحقیق میں شامل سینئر محقق لن فا وانگ کا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق ایک نئی حکمت عملی کی طرف اشارہ کرتی ہے جو نہ صرف ہمیں موجودہ کووڈ 19 پر قابو پانے میں مدد دے گی بلکہ اس جیسے وائرسز کی وجہ سے آنے والے وبائی امراض کے خطرے کو روک سکتی ہے یا کم کر سکتی ہے۔
تحقیق کے لیے وانگ اور ان کی ٹیم نے 3 گروہوں میں پیدا ہونے والے فائزر ویکسین کے مدافعتی ردعمل کا موازنہ کیا، ان گروہوں میں 8 افراد سارس (SARS) سے زندہ بچ جانے والے، 10 صحت مند لوگ اور 10 افراد وہ شامل تھے جو کووڈ 19 سے بچ گئے تھے۔
محققین کو شبہ تھا کہ سارس کے پچھلے انفیکشن کے ساتھ استعمال ہونے والی ویکسین سے فائزر ویکسین مختلف مدافعتی ردعمل پیدا کرسکتی ہے۔
تحقیق سے معلوم ہوا تین گروہوں میں سے سارس سے بچ جانے والوں نے سب سے زیادہ طاقتور مدافعتی ردعمل ظاہر کیا، جنہوں نے 10 مختلف کورونا وائرس کے گروپس کے خلاف حفاظتی اینٹی باڈیز تیار کیں۔