واشنگٹن: عالمی سطح پرتیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے بڑی طاقتیں بھرپور طریقے سے متحرک ہو گئی ہیں اور انہوں نے عوام الناس کو شدید مہنگائی سے بچانے کے لیے اہم ترین فیصلے کرلیے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر امریکہ، چین اور جاپان نے اہم فیصلے کیے ہیں۔
اس ضمن میں خبر رساں اداروں کے مطابق امریکہ، چین اور جاپان نے تیل و گیس کے ریزرو ذخائر فوری طور پر ریلیز کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
عالمی طاقتوں کی دیکھا دیکھی بھارت نے بھی تیل کی قیمتوں پر ایکسائز ڈیوٹی گھٹا دی ہے۔ اس سلسلے میں بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت نے پیٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی پانچ روپے اور ڈيزل پر دس روپے فی لیٹر کم کردی ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین، جاپان اور بھارت نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتیں کم کرانے کے لیے اوپیک پر 2 دسمبر کی میٹنگ میں دباؤ ڈالا جائے گا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر جوبائیڈن نے احکامات جاری کیے ہیں کہ فی الفور اسٹریٹیجک ذخائر سے 50 ملین بیرل تیل جاری کیا جائے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن کا یہ اقدام دراصل ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ مربوط کوششوں کے تحت کیا گیا ہے۔
اس ضمن میں وائٹ ہاؤس نے واضح کیا ہے کہ یہ ریلیز چین، بھارت، جاپان، جنوبی کوریا اوربرطانیہ سمیت دیگر توانائی استعمال کرنے والے ممالک کے ساتھ متوازی طورپر ہوگی۔