فیس بک نے صارفین کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے ٹو فیکٹر آتھنٹیکشن سوئچ آن کرنا لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا۔
رپورٹ کا مطابق اس کا مقصد انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں، سیاستدانوں، صحافیوں کو اضافی سیکیورٹی فیچر فراہم کرنا ہے۔ فیس بک کی جانب سے پوری دنیا میں اس پابندی پر عمل آئندہ چند ماہ میں کیا جائے گا۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ تمام صارفین کو نئے قانون پر عمل کرنے کے لیے کچھ وقت لگ سکتا ہے کیونکہ ہر کوئی پلیٹ فارم کو بہت زیادہ متحرک انداز سے استعمال نہیں کرسکتا۔
آزمائشی مراحل کے دوران 90 فیصد سے زیادہ افراد نے دئیے گئے ہوئے وقت کے اندر ہی فیس بک پروٹیکٹ پروگرام اور ٹو فیکٹر آتھنٹیکشن کو ان ایبل کیا۔
فیس بک نے 2018 میں سب سے پہلے اس پروگرام کی آزمائش شروع کی تھی اور 2020 میں امریکی انتخابات میں سیاستدانوں کو اس سے تحفظ فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی گئی تھی۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ اب تک 15 لاکھ صارفین اس پروگرام کا حصہ بن چکے اور اسے سال کے آخر تک 50 سے زیادہ ممالک میں متعارف کرا دیا جائے گا۔