اسلام آباد: قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے لیے 21 ارب روپے فراہم کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔
ایوان میں 21 ارب روپے کی سپلیمینٹری گرانٹ کے حوالے سے تحریک پیش کی گئی ۔ایوان نے تحریک کثرت رائے سے مسترد کر دی ۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ازخود نوٹس سے شروع ہونے والے مقدمے میں دو جج صاحبان الگ ہو گئے۔چار جج صاحبان نے پٹیشن مسترد کر دی۔اتنی معاشی مشکلات کے باوجود کسی ایک شخص کو خوش کرنے کے لیے الیکشن کروانے کا فیصلہ دیا گیا ۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس ایوان نے پورے ملک میں ایک ہی روز الیکشن کروانے کی قرارداد منظور کی ۔ سپریم کورٹ نے سٹیٹ بینک سے کونسولیڈڈیٹڈ فنڈ سے رقم نکالنے کا حکم دیا تھا ۔آج قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے معاملہ پر غور کیا ۔وفاقی کابینہ اور قائمہ کمیٹی نے معاملہ اس ایوان کو بھیج دیا کیونکہ یہ اختیار اس ایوان کا ہے ۔