مریم نواز نے اپنے والد سابق وزیر اعظم نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات میں باپ بیٹی نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا، جس میں نوازشریف کی ضمانت کے لیے درخواست عدالت میں جمع کروانے پر بھی غور ہوا۔
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم 24دسمبر کوالعزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا گیا تھا۔
آج ہی کے روز اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو کے جج ارشد ملک نے سابق وزیر اعظم کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ بھی جاری کر دیا۔ ابھی تک سابق وزیر اعظم کے وکلا کو فلیگ شپ کیس کے تحریری فیصلہ کی کاپی فراہم نہیں کی گئی تھی۔
نیب نے واضح کیا ہے کہ وہ فلیگ شپ کیس کا فیصلہ چیلنج کریں گے جبکہ نواز شریف العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ بھی چیلنج کریں گے۔
العزیزیہ ریفرنس میں سزا پانے کے بعد سابق وزیر اعظم نے عدالت سے درخواست کہ تھی کہ ان کو کہٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے تاکہ وہ اپنے ڈاکٹر اور خاندان سے قریب ہوں۔
پچھلے جمعرات سابق وزیر اعظم سے اُن کے اہلخانہ اور پارٹی رہنماؤں نے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی تھی۔
نواز شریف کی والدہ اور صاحبزادی مریم نواز گھر کا کھانا، دو کرسیاں، پلاسٹک کا میز اور دیگر ضروری سامان لے کر سہہ پہر 12 بجے کوٹ لکھپت جیل پہنچے تھے اور نواز شریف سے ملاقات کی۔ اس دوران حمزہ شہباز سمیت خاندان کے دیگر افراد بھی ملاقات کے لیے جیل پہنچے تھے۔
نواز شریف کے اہلخانہ کی اُن سے ایک گھنٹہ 40 منٹ تک ملاقات جاری رہی۔ جس میں موجودہ صورتحال سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران نواز شریف کے اہلخانہ نے اُن کے ہمراہ کھانا بھی کھایا۔