قائد عوام اور پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی 90ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔
ذوالفقارعلی بھٹو 5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں سرشاہنواز بھٹو کے گھر پیدا ہوئے۔ برکلے یونیورسٹی سے سیاسیات کی تعلیم حاصل کی۔ مسلم لاکالج کراچی میں تدریس اور سندھ ہائیکورٹ میں وکالت سے کیرئیرکا آغاز کیا۔
سکندرمرزاکی کابینہ کارکن رہنے کے بعد ایوب خان کی کابینہ میں وزیر تجارت، وزیراطلاعات، وزیرصعنت اوروزیرخارجہ رہے۔
ذوالفقارعلی بھٹو نے 1967 میں پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی جو 1970 کے انتخابات میں مغربی پاکستان میں اکثریتی پارٹی بن کر سامنے آئی۔
انہوں نے اپنے دورحکومت میں پاکستان کو 1973 کا متفقہ آئین دیا،پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس کا انقعاد ممکن بنایا۔
ذوالفقارعلی بھٹو نے سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیربنانے کیلئے ملک میں ایٹمی پروگرام بھی شروع کیا۔
1977 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے بعد امن وامان کی خراب صورتحال پرضیاء الحق نے ملک میں مارشل لاء نافذ کیا، انہیں ستمبر 1977 میں نواب احمدخان کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ہائیکورٹ نے ذوالفقارعلی بھٹوکوسزائے موت کا حکم دیا جسے سپریم کورٹ نے برقراررکھا۔ 4 اپریل 1978 کو انہیں روالپنڈی جیل میں پھانسی دیدی گئی۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے ذوالفقارعلی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے فلسفہ زور نظریہ پر ثابت قدم ہیں۔ قائد عوام نے کچلے ہوئے طبقات کو طاقت دی ۔
انہوں نے کہا کہ بھٹو نے عوام کو عزت اور وقار سے جینے کا ڈھنگ سکھایا۔ قائد عوام نے ملک کی دوبارہ تعمیر کی۔
90 ویں سالگرہ کے موقع پر سابق صدر آصف زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ پیپلز پارٹی قائد عوام کے ہر خواب کی تعبیر کریگی۔پیپلز پارٹی جمہوریت کو کمزور کرنے والوں کے سامنے آج بھی مضبوط رکاوٹ ہے۔