احتساب عدالت نے کرپشن کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر اور سابق رکن قومی اسمبلی عاصمہ عالمگیر پر فرد جرم عائد کردی۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں میاں بیوی کے خلاف 33 کروڑ 21 لاکھ روپے کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد اشتیاق نے ارباب عالمگیر اور عاصمہ عالمگیر کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے ارباب اور عاصمہ عالمگیر پر فرد جرم عائد عائد کرتے ہوئے چار گواہان کو 24 جنوری کو طلب کرلیا۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے ارباب عالمگیر اور عاصمہ عالمگیر کے ہمراہ عدالت میں داخلے کی کوشش بھی کی، جس پر پولیس اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔
سماعت کے بعد ارباب عالمگیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ‘ہماری جائیداد باپ دادا کی اور 200 سال پرانی ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘جو جائیداد میرے نام پر نہیں، میں نے نیب کو اس کا بھی بتایا’۔
دوسری جانب عاصمہ عالمگیر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران نیب کو ‘مذاق’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہمارے خلاف ریفرنس دائر کیے گئے لیکن سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک پر کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا گیا’۔
ساتھ ہی انہوں نے پرویز خٹک کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہمارے خلاف جو ریفرنس دائر کیے گئے، وہ غلط ہیں، کیونکہ ہم ٹیکس دیتے ہیں’۔